پہرے

پسِ شہرِ گُل
سُرخ پتّھر کی دیوار پر
آ کے موجِ صبا
عُمر بھر دستکیں دے تو کیا
صرف یہ ہے کہ ہاتھ اُس کے تھک جائیں گے